Pathron kay des mai

by admin on November 25, 2009



پتھروں کے دیس میں
ہے مجھے گھر بسانا
اس صحرا میں بھی ہے
مجھے ایک چمن لگانا
جو لگے سارے جہاں کو ناممکن
مجھے ہے وہ کر دکھانا
ان ہواؤں سے ہے مجھے کیوں گھبرانا
انہی نے تو ہے مجھے اونچا اُڑانا
نفرتوں کو بھی ہے مجھے مٹانا
اور پیار کو ہر سو پھیلانا
ایک دیس ہے مجھے بسانا
جہاں پراے  کو بھی ہو دل کا حال سنانا
اپنی راہ کے کانٹے چن کے
ہے مجھے سب کے لئے پھول لگانا
ہے مجھے ایسا دیس بسانا
جہاں مزدور کا بھی ہو کوئی ٹھکانہ
جہاں نہ بکتا ہو ضمیر پیسوں کی خاطر
جہاں نہ لوٹی ہو عزت ہوس کی خاطر
اور جہاں نہ مارتا ہو انسان بھوک کی خاطر


-Asjad Ahmad

Leave a Comment

Enable Google Transliteration.(To type in English, press Ctrl+g)

Previous post: Saaqi

Next post: Chahay rasta ho kitna hi mushkil