Yeh Zindagi…

by admin on November 25, 2009


یہ زندگی انگنت بے مقصد
باتوں کا کھیل ہے
صحرا میں پھیلی ویرانی کی طرحاں
سوچوں کی اڑھتی ریت
پھول اور خشبو سے ملی دوستی میں
کانٹوں کا میل
سمندر میں پھیلی بیشمار لہریں
اور اس میں ڈوب جانے والی
دُکھوں کی سیج
ان اپس میں ٹکرا کر
معدوم ہونے والی لہروں میں
کوئی لہر بھی کنارے پر نہیں لگتی
یہ لہریں کب سیکھنگی
کے جب یہ مل کر آگے بڑھتی ہیں
تو انکو چھیڑ کر آگے سفر کرنے والے
دل تھام لیتے ہیں
اس اور جب یہ مل کر
ساحل کا رخ کرتی ہیں
تو ہویں بھی
انکا ہاتھ تھام لیتی ہیں
اس ہوا اور لہروں کے میل سے
بوہت سے سر بج اٹھتے ہیں
اور ان گیتوں کی تننوں میں
دلوں کے دے جل اٹھتے ہیں
پھر یہ گیت کبھی معدوم نہیں ہوتے
اور یہ دے کبھی گل نہیں ہوتے
وقت کے کھیل اور ویرانی میں
کبھی گم نہیں ہوتے

ایمن شفقت

Leave a Comment

Enable Google Transliteration.(To type in English, press Ctrl+g)

Previous post: Azaad tou bas aik panchi hain

Next post: Hayat-e-Lehad