ھم چلے اٌس سفر کی طرف جس سفر کا کوی انجام نہیں
بس اٌبھرتا سورج ھے اسکی کوی شام نہیں
تمھے کیسے بتاییں اس راہ کی خوشبو
اس راہ میں کانٹوں کا کوی کام نہیں
چلو تو سہی تب سمجھوگے اسکا نشا
یہ میخانےمیں پڑا کوی جام نہیں
چلتے جاو اسکے عشق میں
یہاں ٹھہرنے کا کوی مقام نہیں
ذرّہ ذرّہ ھے بس جیت کا نشان
اس راہ میں ھار کا کوی کام نہیں
وطن کی پہچان علم – مریم-ال-قدر
{ 1 comment… read it below or Speak your mind! }
good job !