Rehnay Do

by admin on November 25, 2009

میں ازیتوں کا شکار ہوں
میرے زخموں کو کھرا رہنے دو
خوشی راس نہیں آتی مجھے
مجھے غم کے اندھیرے میں ڈوبنے دو
پھول کا کھلنا ھر زمین پر لازم تو نہیں
بنجر زمین کو بنجر ھی رھنے دو
سجی ہیں راتیں اٌسکی یاد سے
ہمیں بےخوابی کا شکار رہنے دو
دعا میں مانگتے ہیں اٌسکی خوشی
ہمیں بس ایک یہی دعا مانگنے دو
ناسور بنگی  ھے اب تو موحبّت بھی
اے دوست دوا اب رھنے دو
زندگی کا بوجھ لیے گھومتے ہیں ہم گلی گلی سویرا
اب ہمیں موت کی آغوش  میں سونے دو

- Abidah

Leave a Comment

Enable Google Transliteration.(To type in English, press Ctrl+g)

Previous post: Saaqi 2

Next post: Lahoo sayjo ham raqam kerain gay