میں ازیتوں کا شکار ہوں
میرے زخموں کو کھرا رہنے دو
خوشی راس نہیں آتی مجھے
مجھے غم کے اندھیرے میں ڈوبنے دو
پھول کا کھلنا ھر زمین پر لازم تو نہیں
بنجر زمین کو بنجر ھی رھنے دو
سجی ہیں راتیں اٌسکی یاد سے
ہمیں بےخوابی کا شکار رہنے دو
دعا میں مانگتے ہیں اٌسکی خوشی
ہمیں بس ایک یہی دعا مانگنے دو
ناسور بنگی ھے اب تو موحبّت بھی
اے دوست دوا اب رھنے دو
زندگی کا بوجھ لیے گھومتے ہیں ہم گلی گلی سویرا
اب ہمیں موت کی آغوش میں سونے دو
- Abidah