لہو سے جو ہم رقم کریں گے
وہ سحر کی یارو نوید ہو گے
سحر کی لالی دلہن بنیگی
وہ روز روزے شعور ہوگا
وہ دن تو پھر اپنی عید ہوگی
وہ دن تو روشن سا طور ہوگا
شمیمے گلشن بنیگی ساقی
ہر ایک گل پر خمار ہوگا
صبح کی طرحاں یہ گل کھلینگے
شرابے شبنم کا دور ہوگا
خزاں کی فوجیں زوال ہونگی
چمن کی سانسیں بھال ہونگی
ووہی عید کا حسین سلام ہوگا
جو خبر سحر کا پیام ہوگا
جوچراغے شب کا غرور ہوگ
طلوع وہ سورج ضرور ہوگا
شمیم حیدر
{ 1 comment… read it below or Speak your mind! }
زبردست ،انشا الله !